तुम्हारी याद के लश्कर उदास बैठे हैं
हसीन ख़्वाब के मंज़र उदास बैठे हैं
تمہاری یاد کے لشکر اُداس بَیٹھے ہیں
حسین خواب کے منظر اُداس بَیٹھے ہیں
तमाम गालियाँ हैं ख़ामोश तेरे जाने से
तमाम राह के पत्थर उदास बैठे हैं
تمام گالیاں ہیں خاموش تیرے جانے سے
تمامر راہ کے کے پتھّر اُداس بَیٹھے ہیں
बिना पिए तो सुना है उदास रिंदों को
मियाँ जी आप तो पी कर उदास बैठे हैं
بینا پئیے تو سُنا ہے اُداس رندوں کو
مِیاں جی آپ تو پی کر اداس بَیٹھے ہیں
زارا س بات پہ رِشتوں کو کر دِیا گھائل
تیرے بغیر ہر اِک شے کی آنکھ ہے پرنم
ہمیں نہیں ماہ وَ اختر اُداس بَیٹھے ہیں
तमाम शहर तरसता है उनसे मिलने को
'रज़ा' जी आप तो मिलकर उदास बैठे हैं
تمام شہر ترستا ہے اُنسے مِلنے کو
رضٓا جی آپ تو ملکر اُداس بَیٹھے ہیں
_________________________Aug/19